عوام پیپلز پارٹی کا ساتھ دیں : بلاول بھٹو زرداری

کراچی / ٹھٹہ / سجاول / بدین (09 ستمبر 2023) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قوم کو اپیل کرتا ہوئے کہا ہے کہ ملک کو درپیش مسائل کے حل لیے پی پی پی کا ساتھ دیں، نوجوان پاکستان کے لیے نوجوان قیادت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کے متعلق پاکستان پیپلز پارٹی اپنا آئندہ کا لائحہ عمل لاہور میں ہونے والی سینٹرل ایگیزیکیوٹو کمیٹی کے اجلاس میں تشکیل دے گی۔ میڈیا سیل بلاول ہاوَس سے جاری کردہ پریس رلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے بدین میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک جو مشکلات اور چیلنجز درپیش ہیں، ان کو حل اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے واحد چوائس پاکستان پیپلز پارٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں دعویٰ نہیں کرتا کہ میں راتوں رات سب مسائل حل کردوں گا، لیکن وعدہ کرسکتا ہوں کہ اگر پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہوگی، تو وہ عوم کی حکومت ہوگی۔ جب کوئی اور اقتدار میں آتا ہے تو وہ امیروں اور اشرافیہ کی حکومت ہوتی ہے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کے عوام ہمیشہ قربانی دیتے آئے ہیں۔ جب بھی آئی ایم یف سے مذاکرات ہوتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ قربانی کا وقت آگیا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اب پاکستان کے عوام کا حق ہے کہ قربانی دینے کے بجائے وہ پوچھے کہ ہمارے لیے پاکستان کیا کر رہا ہے، حکومتِ پاکستان عوام کیا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب عوام دوست حکومت بنتے ہیں تو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور اپنی زمین اپنا مکان جیسے منصوبے بنتے ہیں اور نوجوانوں کو روزگار ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے سب کی حکومتیں دیکھ چکے ہیں۔

عوام تقسیم اور نفرت کی سیاست نہیں چاہتی، وہ اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ ان (عوامی) مسائل کا حل صرف نوجوان قیادت دلواسکتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکیوٹو کمیٹی کا اجلاس کراچی میں ہوا تھا، جس کی صدارت انہوں نے اور صدر آصف علی زرداری نے مشترکہ طور کی تھی۔ اس اجلاس میں پارٹی کے قانونی ماہرین نے یہ بتایا تھا کہ آئین کے مطابق عام انتخابات کا انعقاد 90 دنوں کے اندر ہونا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک سیاسی و آئینی معاملات اور پارٹی پالیسی کی بات ہے، تو میں پارٹی کارکنان اور پارٹی کی سینٹرل ایگزیکیوٹو کمیٹی کے فیصلوں کا پابند ہوں۔ ہم نے سینٹرل ایگزیکیوٹو کمیٹی کے گذشتہ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا تھا کہ الیکشن کمیشن سے رابطہ ہوگا، اور پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک وفد نے الیکشن سے رابطہ کیا اور ہم اپنے اعتراضات ان کے سامنے رکھے۔ ایک سوال کے جواب میں پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ اگر اس طرح بجلی، پیٹرول اور ڈالر کی قیمتیں کم ہوجائیں اور عوامی مسائل ختم کردیئے جائیں تو ہمیں اور پاکستان کے عوام کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا، لیکن میرے خیال میں موجودہ معاشی بحران جتنا سنگین ہے اس کا حل اس طرح نہیں نکل سکتا۔ اس کا حل صرف اور صرف عوام کے منتخب نمائندے نکال سکتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں، پاکستان کے تمام مسائل کا حل جمہوریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت پت کوئی اعتراض نہیں، لیکن اگر یہ کیئر ٹیکر سے چیئر ٹیکر بنے، تو اعتراض ہوگا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا

کہ اس وقت پاکستان کو درپیش جو معاشی مشکلات ہیں، پہلے کبھی نہیں تھیں۔
انہوں نے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ الزام تراشی سے آگے نکلیں، اور مسائل کا حل نکالیں۔بعدازاں، بدین میں اپنے استقبال کے لیے جمع ہونے والے جیالوں اور عوام سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ضلع بدین کی عوام ہمیشہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی وزیراعظم کے خلاف لانگ مارچ ہو یا حالیہ بلدیاتی انتخابات، بدین کی عوام نے پی پی پی کا ساتھ دیا اور سازشی عناصر کا صفایا کردیا۔ دریں اثناء، پی پی پی چیئرمین نے بروز ہفتہ جنوبی سندھ کے اضلاع، ٹھٹہ، سجاول اور بدین، کا دورہ کیا اور وہاں پارٹی رہنماوَں اور ارکانِ اسمبلی سے ان کے عزیز و اقارب کے انتقال پر تعزیتیں کیں۔ سفر کے دوران، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا مقامی جیالوں اور عوام نے ملیر، گھگھر پھاٹک، دھابیجی، گھارو، گجو، مکلی، ٹھٹہ، سعید پور، سجاول، گولاڑچی اور بدین سمیت جگہ جگہ فقیدالمثال استقبال کیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مکلی میں پی پی پی سندھ کے ریکارڈ اینڈ ایونٹ سیکریٹری عبدالواحد سومرو سے ان کے ماموں اور بھتیجوں کے انتقال پر تعزیت کی۔ انہوں نے بدین میں سابق صوبائی وزیر سینیٹر سکندر میندھرو کے انتقال پر ان کی اہلیہ سینیٹر ڈاکٹر خالدہ سکندر میندھرو سے بھی تعزیت کی۔
